حروف تہجی کا خاندان
ا
و
ی
ے
اس پروگرام کا مقصد نئے سیکھنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ تین ماہ سے چھ ماہ تک کی مدّت میں اُردُو زبان پڑھنے اور لکھنے کے قابل ہو سکیں۔
اور خود اعتمادی سے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔ مزید برآں ایک نئی زبان سیکھ سکیں۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ ہم اس پروگرام کو کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم اس پروگرام کے چیدہ چیدہ حصّوں پر بات کریں گے اور مزید رہنمائی کے لئے آپ ہمارے نمائندے سے مکمل گرام حاصل کرسکیں گے۔
ہم نے یہ پروگرام اپنی اسٹڈی کے لئے تیار کیا تھا اور اسے ایک معروف اسکول میں پائیلٹ کیا۔
یہ پروگرام کامیابی سے استعمال ہو رہا ہے اور اساتذہ کے لئے بہت مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
حروف تہجی: (ہر حرف کا ایک نام اور آواز ہے)
آ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش
ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن وہ ی ے
ان حروف سے آگہی کے بعد ہم بناوٹ کے لحاظ سے ان کی گروپ بندی کرتے ہیں:
ب پ ت ٹ ث ف ک گ ے
( یہ سب حروف سوائے (ے) کے دائیں طرف سے لکھے جاتے ہیں اور سطر پر رہتے ہیں۔
ج چ ح خ ع ( یہ حروف بائیں طرف اوپر سے شروع ہوتے ہیں اور نصف دائرہ بناتے ہیں۔)
د ڈ ذ ر ڑ ز ژ و ہ ( ہ کے سوا ان کی آدھی اشکال نہیں ہوتیں)
س ش ص ض ق ن ی ( یہ حروف دائیں سمت سے شروع ہوتے ہیں اور نصف دائرہ بناتے ہیں)
آ ا ط ظ ل م ( یہ حروف اوپر سے نیچے کی طرف لکھے جاتے ہیں)
اس مرحلے میں ہم مصوتے متعارف کرا رہے ہیں:
مصوتے ا ، و ، ی ،ے اور ان کی آوازیں
ے | ی | و | ا |
ay | e | o | Aa
|
اے | ای | او
| آ |
آئیے اب ہم مصوتوں کو ایک گروپ کے ساتھ جوڑ کر رکن بناتے ہیں۔
( ہم اسی طریقے سے تمام گروپوں کو مصوتوں سے جوڑا کر یہ گوشوارے بنا لیں گے۔)
با یہ رکن مل کر ارکان بناتے ہیں۔ بابا ۔ ٹوٹا ۔ ٹوپی ۔ پاتے+با
میں ہم حروف تہجی کے مختلف گوشواروں سے مختلف رُکن لے کر ارکان سازی کرتے ہیں جو تا ۔ چا بی ۔ سوچا ۔ تالے ۔ وغیرہ
یہ پروگرام میری ماسٹرز کی تحقیق کا حصّہ ہے جو میں نے بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی لاہور سے مکمل کی۔ اور اس پروگروم کو کامیابی سے بیکن ہاؤس اسکول سسٹم کے کئی اسکولوں میں استعمال کیا۔ اس پروگرام کوجن میں اساتذہ، طلبہ اور والدین شامل ہیں بہت سراہا۔ اور اب تک یہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
ک اور ا سے جوڑ۔ کا ، کی ۔
ل اور ا سے جوڑ لا ، لی ،
ہ ۔ وہ ، ہا ، ہی ، کہ ، حلوہ ۔ ، تاکہ، کہا نی ، ہاتھی وغیرہ
ہے۔ ہیں ۔ ہو۔ ہا ۔ ہی وہ
ہم بھاری حروف کو مصوتوں سے جوڑتے ہیں۔( بھاری حروف پندرہ ہیں)
بھ، پھ، تھ، ٹھ، جھ،چھ، دھ، ڈھ، رھ، ڑھ ، کھ، گھ، لھ ، مھ ،نھ،
ان حروف کی آدھی اشکال نہیں ہوتیں( یہ دو حروف سے مل کر بنتے ہیں لیکن ان کی آواز ایک ہی رہتی ہے۔)
ے | ی | و | ا | مرکب حروف |
بھے | بھی | بھو | بھا | بھ |
جھے | جھی | جھو | جھا | جھ |
کھے | کھی | کھو | کھا | کھ |
لھے | لھی | لھو | لھا | لھ |
ارکان سازی: مرکب حروف دو حروف سے مل کر بنتے ہیں لیکن ان کی آواز ایک ہوتی ہے مثلا” بھ ، پھ ، ٹھ ، جھ ، کھ ، لھ، مھ ، نھ
ان پر بھی گزشتہ ارکان سازی کی طرح کام کیا جائے گا۔
بھابھی۔ چولھا ، گھوڑا، کھوکھے
ب پ ت ٹ ث ج ث ح خ د ڈ ذ رڑژ ز س ش ص ض
ط ظ ع غ ف ک گ ل م ن و ی
درج ذیل حروف مختلف طرز سے جوڑے جاتے ہیں:
” د” کا گروپ اپنے آگے کوئی حرف جڑنے نہیں دیتا ۔ مثلا” جدا۔ ، دعا۔ ، گڑھا ۔ وجہ
” ا” اپنے بعد کسی حرف کو جڑنے نہیں دیتا ۔ چا بی ، تالا ، جالے ، قابو
آئیے سیکھے گئے الفاظ کے جملے بناتے ہیں۔
جملہ سازی کے لئے ہمیں علامات سیکھنی ہیں ۔
جملہ ختم ہوتا ہے تو ( ۔ ) لگاتے ہیں اسے ختمہ کہتے ہیں۔
جملے کے بیچ میں دو سے زائد چیزوں پر ( ،) لگاتے ہیں اسے وقفہ کہتے ہیں۔
سوالیہ جملے پر ( ؟ ) لگاتے ہیں۔ اسے سوالیہ علامت کہتے ہیں۔
جملہ مکمل کرنے کے لئے ہمیں ان علامت کو استعمال کرنا ہوتا ہےْ
ہے اور ہیں کا استعمال۔ ہے واحد کے لیے استعمال ہوتا ہے اور ہیں جمع کے لئے مثلا”
واحدجملے جمع جملے
یہ انار ہے۔ یہ دو انار ہیں۔
وہ چابی ہے ۔ یہ تالے ہیں۔
مالی نے پودا لگا یا ہے ۔ وہ جوتے صاف ہیں۔
اسی طرح فعل ماضی کے جملے بنا تے ہیں۔
تھا ۔ تھی ۔ تھے
وہ بازار سے پھل لایا تھا۔ تم کب آئے تھے؟
آج بارش ہوئی تھی۔ تم نے جوتے، جراب اور ٹوپی
ڈاک کل آئی تھی۔ کہاں رکھےتھے؟
We developed this program for our study and piloted it in a well-known school.
This program is being used successfully and is proving to be very helpful for teachers.
Urdu Tayyapti program is needed by those who are living abroad and their children are familiar with Arabic letters.
New Urdu learners can also learn Urdu in a short time.
Four levels of Urdu Tayyapti program have been created, Level I, Level II, Level III and Level IV.
To check from which level the child can start the work, a test is required. There is a test for each level.
After taking the test, you have to see where to start the lesson. There is a test sheet, mark it according to the ability.
We have used the Beacon House School System reading scheme for new learners, which is available at book stalls under the name ‘Aman’.
You can also use any available reading scheme of your own.
We start with phonetic methods, i.e. ا, ي, إ,و will have sounds ا A ا, و O, إ, ا AY, make their pronunciation.
We make families according to the structure of these alphabets. Family of B, family of P, T, T, ث, ف, إ Family of C, family of ش, ح, خ, family of د, د, ذ ر, ز, ذ, و,
Family of الفِـئ, ل, م, ط, ظ, semicircles س, ش, ص, ض, ع, غ, ق, ي. Different forms of ه and heavy letters ه and Hamza are included
Half forms of letters will be taught and they will be connected to vowels, connect each letter in the same way.
قواعد
حروف ، فعل زمانے کے لحاظ سے ، مذکر و مونث
سادہ عبارت کی پڑھائی
سادہ جملے ہے اور ہیں
تھا تھی کا استعمال
حروف تہجی اور ان کی گروہ بندی
الفاظ سازی
ارکان سازی
مصوتے
حروف تہجی کا خاندان
ا
و
ی
ے
Alphabet Family
A
O
Ee
Ayy
ب، پ، ت، ٹ،ث، ف
با
بو
بی
بے
Bay, Pay, Tay, Ttay, Say, Fay
Ba
Bo
Bi
Bay
ج، چ، ح، خ
جا
جو
جی
جے
Jeem, Chay, Hay, Khay
Ja
Jo
Ji
Jay
اُردُو پیشکش میں دی گئ ورکشاپ کا کامیاب تجربہ کیا جا چکا ہے۔ہم انہیں نئے اُردُو اساتذہ کی سہولت کے لئے شامل کر رہے ہیں ۔اساتذہ ان کو ہو بہو یا اپنی ضرورت کے مطابق ترمیم یا اضافے سے استعمال کر سکتی ہیں۔ ہم وقتا فوقتا مزید اُردُو ورکشاپ یہاں پیش کریں گے۔
The workshops given in the Urdu presentation have been successfully tested. We are including them for the convenience of new Urdu teachers. Teachers can use them as is or with modifications or additions as per their needs. We will be offering more Urdu workshops here from time to time.
مقاصد:
ورکشاپ کے اختتام پر اساتذہ مطالعے کی اہمیت سے آگاہ ہو سکیں گے۔
اردو مطالعے کی نئی سرگرمی مطالعے کا دائرہ استعمال کرنے سے آگہی حاصل کر سکیں گے۔
اساتذہ اردو مطالعاتی سرگرمی میں فعال کردار ادا کر سکیں گے۔
اساتذہ اس سررگرمی کو جماعت میں استعمال کرنے میں خود اعتماد ہو سکیں گے۔
“مطالعہ ذہن کے لئے اتنا ہی اہم ہے جتنی جسم کے لئے ورزش.”جوزف ایڈیسن
“میں مطالعہ کر سکتی ہوں،اس کی مدد سے میں ایک نہیں بلکہ کئی زندگیاں جیتی ہوں”اینی ٹیلر
مطالعے کے دائرے سے کیا مراد ہے؟
مطالعے کا دائرہ کیا ہے؟
طلبا زیر مطالعہ کتاب یا اقتباس کا خود انتخاب کرتے ہیں۔
طلبا چھوٹے گروپ میں کام کرتے ہیں۔
طلبہ باقاعدگی سے ایک طے شدہ وقت میں مطالعہ کرتے ہیں۔
طلبا بحث کے لئے موضوعات یا نکات کا انتخاب کرتے ہیں۔
طلباگروپ میں آزادی سے کام کرتے ہیں لہٰذا اپنے مشاہدات وتجربات پیش کرسکتے ہیں۔
طلبا مطالعاتی سرگرمی میں مختلف کردار باری باری ادا کرتے ہیں۔
اساتذہ کا کردار سہولت کار کا ہوتا ہے۔
At the end of the workshop, teachers will be aware of the importance of reading.
They will be able to gain awareness by using the new Urdu reading activity, the study circle.
Teachers will be able to play an active role in the Urdu reading activity.
Teachers will be able to gain confidence in using this activity in the classroom.
“Reading is as important for the mind as exercise is for the body.” Joseph Edison
“I can study, and with it I have lived not one life but many.” Annie Taylor
What is a study area?
Students choose the book or passage they will study.
Students work in small groups.
Students study regularly for a set period of time.
Students choose topics or points for discussion.
Students work independently in groups and can therefore present their observations and experiences.
Students take turns playing different roles in the study activity.
مطالعے کے دائرے کا نظریہ:
شراکت میں مطالعہ کرنا
مطالعے کا مراحلہ وار سلسلہرابطہ بنانا
قاری کا عملی کردار ادا کرنا
خود مختار مطالعہ کی ترغیب دینا
Collaborative reading
Establishing a sequence of reading sequences
Playing the role of a reader
Encouraging independent reading
مطالعے کا دائرہ اور اس کے کردار:
Scope of the study and its role:
پیش کار
تلخیص کار
منتظم مباحثہ
رابطہ کار
خزانچی( ذخیرہ الفاظ)
محقق
Presenter
Summarizer
Moderator
Coordinator
Treasurer (vocabulary)
Researcher
کام: مطالعے کا دائرہ
Work: Scope of study
گروپ میں کام کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کیجیے۔
مطالعے کی سرگرمی سے آپ کو کیا فوائد حاصل ہوئے؟
مطالعے کی سرگرمی کے لئے تجاویز دیجیے۔
شرکا سے تبادلہ خیال کیجیے۔
Play your role while working in the group.
What benefits did you get from the study activity?
Give suggestions for the study activity.
Discuss with the participants.
مطالعے کے دائرے کےفوائد:
ربط و ضبط قائم کرنا
ایک جیسے مواد کے مطالعے سے ایک د وسرے سے ربط قائم کرنا سہل ہوجاتا ہے۔
اپنی باری کا انتظار کرنے کی عادت پڑتی ہے۔
ذخیرہ الفاظ میں اضافہ اور موزوں استعمال سے عبارت یا بیان میں روانی آجاتی ہے
تنقیدی سوچ بچار کی ترغیب
ایک دوسرے کی رائے اور تجویز سن کر غور کرنے اور اپنی رائے قائم کرنے کی ترغیب ملنا
مطالعے کو اپنے مشاہدے اور تجربات کی بنیاد پر استوار کرنا
بحث مباحثہ کی صلاحیت
دوسرے کی رائے بغور سننا اور اپنی رائے دینا
معلومات ، مشاہدات اور تجربات کا استعمال کرتے ہوئے دلائل دینا
طلبا میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے
1998اور برن 1996گراہم بیل کتب کے مطالعے کی انتخاب میں آزادی کی وکالت کرتے ہیں۔ان کا ماننا ہے کہ یہ آزادی طلبا کو اپنا وقت دینے اور مطالعے سے جڑنے کی طرف مائل کرتی ہے جس کے نتیجے میں وہ مطالعہ کے لئے متحرک ہوجاتے اور فعال کردار ادا کرتے ہیں۔
فعال قاری کا مطالعہ وسیع ہوجاتا ہے۔ وہ حاصل معلومات کو مختلف حوالوں سے استعمال میں لاتے ہیں۔
یہ حکمت عملی فہم میں اضافہ کرتی ہے اور علم کی ترجمانی کرتی ہے۔
سماجی ربط ایک دوسرے کو قریب لے آتا ہے۔
ایک جیسے تجربات سے دوستی اور یگانگت پیدا ہوتی ہے۔
گروپ کی نوعیت کیا ہو؟
مطالعے کا دائرہ ایک چھوٹے گروپ میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
یہ گروپ چار سے چھ افراد پر مشتمل ہو ۔
ہر فرد کو ایک مقررہ کردار دیا جائے
مطالعے کا دائرہ کیسے استعمال کیا جائے؟
ہر پندھواڑے مطالعے کی سرگرمی کے لئے استعمال کیجیے۔
جماعت کو مطالعے کے دائرے کے کرداروں سے آگاہ کیجیے۔
طلبا کی اقتباس یا کتباب کے چناؤ میں آزادی دیجیے۔
طلبا کو اپنا کردار ایک ہفتہ قبل تقسیم کروایئے۔
یہ ذمہ داری پیش کار کی ہے وہ اقتباس یا کتب منتخب کرے اور گروپ کے ممبرز میں تقسیم کرے۔
بحث کے منتظم کی ذمہ داری اگلی نشست کے کردار گروپ میں بانٹنے کی ہے۔
گروپ کا ہر ممبر باری باری مطالعے کے تمام کردار نبھائے۔
Establishing coherence and order
Study of similar material makes it easier to make connections with each other.
Inculcates the habit of waiting one’s turn.
Increases vocabulary and appropriate use leads to fluency in text or speech
Encourages critical thinking
Encourages listening to each other’s opinions and suggestions and forming one’s own opinion
Based on one’s own observations and experiences
Ability to debate
Listens carefully to others’ opinions and give one’s own opinion
Arguments using information, observations and experiences
Students develop self-confidence
1998 and Berne 1996 Graham Bell advocate freedom in choosing books to read. They believe that this freedom encourages students to devote their time and engage in reading, which in turn motivates them to study and play an active role.
The active reader’s reading becomes broader. They use the information they have acquired in different contexts.
This strategy increases understanding and conveys knowledge.
Social connection brings people closer together.
Similar experiences create friendship and unity.
What should be the nature of the group?
The study circle should be used in a small group.
The group should consist of four to six people.
Each person should be given a specific role.
How should the study circle be used?
Use it for a study activity every fortnight.
Make the group aware of the roles of the study circle.
Allow students to choose the passage or book they want to read.
Have students distribute their roles a week in advance.
It is the presenter’s responsibility to select the passage or book and distribute it among the group members.
The moderator’s responsibility is to distribute the roles for the next session to the group.
Each member of the group should take turns playing all the study roles.
When two letters come together, they become a compound. The plural of compound is compound, when we combine two compounds, they become compounds. For example, “Ba” and “Ba”. Baba, Jota, Ba Ja etc.
Similarly, make compound and make words that have a purpose, Dada, Cha Cha, Na Ni, Chabi, Jali, Khali, Bhalu, Talay, Jali etc.
کتاب سے دوستی
Friendship With Book
مطالعہ کے ذریعے بچے اور والدین میں ایک مضبوط رشتہ قائم ہو جاتا ہے۔
(شکاگو یونیورسٹی کی تحقیق 2010)
جذبات کی عکاسی کرنے والی کتابیں بچے کی جذباتی نیتات کو ابھارتی، ہمدردی اور معاملہ فہمی سکھاتی ہیں۔
کسی بااعتماد شخص کے ساتھ مطالعہ سے بچے کے ذہنی دباؤ اور اضطراب پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
مطالعتی پروگراموں میں شرکت سے زبان کی پیشرفت میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔
(مطالعتی پروگرام 2020)
Reading helps build a strong bond between children and parents. (Chicago University Research, 2010)
Books that reflect emotions enhance a child’s emotional depth, teaching empathy and understanding.
Reading with a trusted person can help children manage stress and anxiety.
Participation in reading programs significantly improves language development. (Reading Program, 2020)
ابتدائی عمر سے کتاب میں دلچسپی
Developing Interest In The Book In The Child’s Early Age
ابتدائی عمر سے مطالعہ کے دور رس فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
(نیشنل انسٹیٹیوٹ آف لٹریسی 2008)
ابتدائی عمر میں مطالعہ سے بچے کی ذہنی نشوونما ہوتی ہے۔
(امریکی اکیڈمی برائے اطفال 2014)
بچے کو پڑھ کر سنانا اس کی دماغی صلاحیت کو پروان چڑھاتا ہے۔
(سنسناتی ہاسپٹل برائے اطفال 2015)
Reading from an early age provides ten key benefits. (National Institute of Literacy, 2008)
Early-age reading fosters a child’s cognitive development. (American Academy of Pediatrics, 2014)
Reading aloud to a child enhances their brain development. (Cincinnati Children’s Hospital, 2015)
ضرورت کیوں پیش آئی
Motivation Behind It
ابتدائی عمر کے بچوں میں کتاب کے دور رس اثرات
مختلف زبانیں سیکھنے والے طلبہ زیادہ ذہین ہوتے ہیں
بچے کا مضبوط سماجی تعلق
Ten effects of book exposure on young children.
Students who learn multiple languages tend to be more intelligent.
A child’s strong social connection.