اس حصے میں ہم نئے اور پرانے ادیبوں اور شاعروں کا کلام پیش کریں گے اور نئے لکھاریوں کی حوصلہ افزائ بھی کریں گے۔


حمد

سائل دہلوی

یہ ہے عبد و معبود میں امتیاز
کہ یہ اہلِ حاجت ہے وہ کار ساز
کہیں کیوں نہ اس کو غفور الرحیم
گنہگار رحمت سے ہیں سرفراز
خدایا مجھے تو یہ توفیق دے
رہوں محوِ طاعت و صرفِ نماز
نہ آئے مرے دل میں خطرہ کوئی
مرا سر ترا در ہو اے بے نیاز
تری شان تجھ کو سزا وار ہے
ثناء تیری کیونکر ہو، بندہ نواز
ہمیں تو نے پیدا کیا تیری شان
تجھے ہم نے پہچانا ہم کو یہ ناز
بڑے کاہن و فلسفی دنگ ہیں
کھلا ایک پر بھی نہ قدرت کا راز
ہمیشہ ترے خاص بندے صمد
تری بے نیازی پہ کرتے ہیں ناز
مجھے اپنی طاعت کی توفیق دے
الٰہی نہ رکھ بندۂ حرص و آز


نعت

محشر لوہارو ی

لکھیں گے ہم جو وصف شاہِ کائنات کا
بن جائے گا وہ حشر میں حیلہ نجات کا
تیرا ظہور وجہِ نمودِخداہوا
مخفی تھا ورنہ راز ہی ذات و صفات کا
اے بے خودیِ عشقِ محمد ؐسنبھال لے
یارا نہیں صراط پہ  ہم کو ثبات کا
ایسا نبی کے عشق میں دیوانہ میں رہوں
اُٹھ جائے سر سے بار ہی صوم و صلو ٰت کا
نعتِ نبی میں لکھی ہے جو آپ نے غزل
محشرؔسمجھیے اس کو قبالہ نجات کا